❗بچہ روز قیامت والدین سے یہ شکایت نہیں کریگا کہ آپ نے مجھے سفر و سیاحت نہیں کروائی
❗یا آپ نے ہمیں کھلونےاور مہنگا موبائل نہیں دلوائے
❗نا یہ شکایت کرے گا کہ اپ نے مجھے ڈاکٹر انجینئر نہیں بنوایا .
❗نا یہ شکایت کرے گا کہ آپ نے اسے اے لیول او لیول مہنگے اسکول میں نہیں پڑھایا
❗نا یہ شکایت کرے گا کہ آپ نے اسے عالی شان گھر میں نہیں پالا
❓مگر قیامت کےدن وہ آپکی گردن ضرور پکڑے گا کہ آپ نے اسے نماز کے لئے جاگنا نہیں سکھایا
❓آپ نے اسے برائی سے بچنا نہیں سکھایا
❓آپ نے اسے قرآن و دین اسلام کی تعلیم نہیں دی
❓آپ نے اسے برے لوگوں کی صحبت سے نہیں بچایا
❓آپ نے اسکی شادی میں دیر کر کے اسے فتنے میں مبتلا کروایا
❓آپ نے اسے گانے سننے کی عادت ڈلوائی
❓آپ نے اسےخاص کر کے بچیوں کوستر و حیاء کی تعلیم نہیں دی
❓آپ نے اسے گندے لباس کی عادت دلوائی
❓ آپ نے اسے بڑوں اور رشتوں کا ادب کرنا نہ سکھایا
*جی! وہ اس دن اپکی اولاد ہونے پرُ افسوس کرے گا اور کہے گا کہ انھوں نے مجھے اس آگ سے نہیں بچایا آج انکی وجہ سے میں جہنم کا مستحق بنا*
رسولﷺ نے فرمایا:
” آگاہ ہو جاؤ! کہ تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہو گا. (صحیح البخاری، کتاب الاحکام، 7138)”
اللہﷻ کا فرمان ہے:
“اے ایمان والو ! اپنے اپکو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں. (سورہ التحریم 6)”
بیشک اولاد کا ہونا اک بڑی آزمائش ہے اس آزمائش میں پورا اتریں اولاد کی اچھی تربیت کریں دنیاوی تعلیمات کے ساتھ ساتھ دینی تعلیمات پہ زور دیں نماز کا پابند اور بڑوں کا ادب کرنے والا بنائیں ایسا نہ ہو دنیا کے دیکھاوے اور دوڈ میں آپ اپنی اور اپنی اولاد کی آخرت خراب کر بیٹھیں اور بروز محشر آپکی اولاد آپکا گریبان پکڑے.