سوال نمبر 1: اسلام کی نبیاد کتنی چیزوں پرہے؟
جواب : اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ اوّل اس امر کی شہادت (گواہی ) دینا کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ دوم نماز قائم کرنا، سوم زکوٰۃ دین…ا، چہارم حج کرنا، پنجم ماہ رمضان کے روزے رکھنا۔
سوال نمبر 2: کلمہ شہادت کیا ہے؟
جواب :اشھدان لا الٰہ الا اللہ واشھد ان محمد ا عبدہٗ ورسولہٗ۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ سوائے اللہ کے کوئی سچا معبود نہیںاور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے خاص بندے اور رسول ہیں۔
سوال نمبر3: کیا صرف زبان سے کلمہ پڑھ کر آدمی مسلمان ہو جاتا ہے؟
جواب :نری کلمہ گوئی یعنی صرف زبان سے کلمہ پڑھ لینے سے آدمی مسلمان نہیں ہو سکتا۔ مسلمان وہ ہے جو زبان سے اقرار کے ساتھ ساتھ سچے دل سے ان تمام باتوں کی تصدیق کرے جو ضروریات دین سے ہیں، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر بات میں سچا جانے اور اس کے کسی قول یا فعل سے اللہ و رسول کا انکار یا توہین نہ پائی جائے۔
سوال نمبر4: گونگے آدمی کا مسلمان ہونا کیسے معلوم ہوگا؟
جواب :گونگا آدمی کہ زبان سے انکار نہیں کر سکتا اس کے مسلمان ہونے کے لیے صرف اتناہی کافی ہے کہ وہ اشارہ سے یہ ظاہر کر دے کہ سوائے اللہ کے کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے خاص بندے اور رسول ہیں اور اسلام میں جو کچھ ہے وہ صحیح اور حق ہے۔
سوال نمبر5: ضروریات دین جنہیں بغیر مانے آدمی مسلمان نہیں ہو سکتا وہ کیا ہیں؟
جواب :ضروریات دین وہ مسائل ہیں جن کو ہر خاص و عام جانتا ہے جیسے اللہ عزوجل کی توحید (یعنی اسے ایک جاننا) نبیوں کی نبوت، جنت، دوزخ، حشر و نشر وغیرہ مثلاً یہ اعتقاد کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نیانبی نہیں ہو سکتا۔
سوال نمبر6: ایک شخص کلمہ اسلام پڑھتا ہے اور دین کی کسی ضروری بات کا انکار بھی کرتا ہے وہ مسلمان ہے یا نہیں؟
جواب :ہرگزنہیں ، جو شخص کسی ضروری دینی امر کا انکار کرے یا اسلام کے بنیادی عقیدوں کے خلاف کوئی عقیدہ رکھے اگرچہ وہ اپنے آپ کو مسلمان کہے، نہ اسلامی برادری میں داخل ہے نہ مسلمان ۔
سوال نمبر7: نفاق کیا ہے؟
جواب :زبان سے اسلام کا دعوےٰ اور دل میں اسلام سے انکار کرنا نفاق ہے۔ یہ بھی خالص کفر ہے۔ بلکہ ایسے لوگوں کے لیے جہنم کا سب سے نیچے کا طبقہ ہے۔
سوال نمبر8: کیا اس زمانے میں کسی کو منافق کہہ سکتے ہیں؟
جواب :کسی خاص شخص کی نسبت یقین کے ساتھ تو منافق نہیں کہا جاسکتا ، البتہ نفاق کی ایک شاخ اس زمانے میں پائی جاتی ہے۔ کہ بہت سے بد مذہب اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور دیکھا جاتا ہے کہ اسلام کے دعوے کے ساتھ ضروریات دین کا انکار بھی کرتے ہیں۔
تمنا ہے کہ اس رنیا میں کوئ کام کر جاؤ ں
اگر کچھ ہو سکے تو خدمتِ اسلام کر جاؤں
الله تبارک وتعالى ہميں پڑهنے ، لكهنے اور سننے سے زياده عمل كرنے كى توفيق عطا فرمائے (آمين).
جزاكم الله خيرا وأحسن الجزاء في الدنيا والأخرة