الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُمْ مِنْ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمُنْكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ ۚ نَسُوا اللَّهَ فَنَسِيَهُمْ ۗ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ {67} وَعَدَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ هِيَ حَسْبُهُمْ ۚ وَلَعَنَهُمُ اللَّهُ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ {68} كَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنْكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلَاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِخَلَاقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُوا ۚ أُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ {69} أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وَأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ ۚ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ ۖ فَمَا كَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَٰكِنْ كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ {70}
منافق مرد اور منافق عورتیں، سب ایک ہی طرح کے لوگ ہیں۔ یہ برائی کی تلقین کرتے، بھلائی سے روکتے اور اپنے ہاتھ (ہر خیر کے لیے) بند رکھتے ہیں۔ یہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے بھی اِنھیں بھلا دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہی منافق ہیں جو بڑے بد عہد ہیں۔ اِن منافق مردوں اور منافق عورتوں اور کھلے منکروں کے لیے اللہ کی طرف سے دوزخ کی آگ کی وعیدہے، جس میں یہ ہمیشہ رہیں گے۔ اِن کے لیے یہی کافی ہے۔ اِن پر اللہ کی لعنت ہے اور اِن کے لیے دائمی عذاب ہے۔ (ایمان کا جھوٹا دعویٰ کرنے والو)، اُنھی لوگوں کی طرح جو تم سے پہلے ہو گزرے۔ وہ زور میں تم سے زیادہ اور مال و اولادکی کثرت میں تم سے بڑھے ہوئے تھے۔ سو اُنھوں نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھایا اور تم نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھالیا، اُسی طرح جیسے تمھارے اگلوں نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھایا تھا اور تم نے وہی بحثیں کیں، جیسی اُنھوں نے بحثیں کی تھیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہو گئے اور یہی نامراد ہونے والے ہیں۔ کیا اِنھیں اُن لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو اِن سے پہلے گزرے ـــــ نوح کی قوم، عاد و ثمود، ابراہیم کی قوم، مدین والوں اور اُن بستیوں کی خبر، جنھیں الٹ دیا گیا؟ اُن کے رسول اُن کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر آئے۔سو ایسا نہ تھا کہ اللہ اُن پر ظلم کرتا، بلکہ وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے۔
وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ {71} وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ وَرِضْوَانٌ مِنَ اللَّهِ أَكْبَرُ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ {72}
مومن مرد اور مومن عورتیں، وہ بھی ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ (اِن منافقوں کے برخلاف) وہ بھلائی کی تلقین کرتے اور برائی سے روکتے ہیں، نماز کا اہتمام کرتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جنھیں اللہ عنقریب اپنی رحمت سے نوازے گا۔ اِس میں شبہ نہیں کہ اللہ زبردست ہے، وہ بڑی حکمت والا ہے۔ اِن مومن مردوں اور مومن عورتوں سے اللہ کا وعدہ ہے اُن باغوں کے لیے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، وہ اُن میں ہمیشہ رہیں گے، اور ابد کے باغوں میں پاکیزہ مکانوں کے لیے۔ اور خدا کی خوشنودی، وہ سب سے بڑھ کر ہے۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔
9. Surah At-Tawba– Verse (67-72)