فہد نے 1 گھنٹے میں 10 کلو میٹر فاصلہ طے کیا
حارث نے ڈیڑھ گھنٹے میں یہی فاصلہ طے کیا
دونوں میں سے کون تیز رفتار اور صحت مند ہوا ؟
یقینا ہمارا جواب ہوگا “فہد “
اگر ہم کہیں کہ فہد نے یہ فاصلہ ایک تیار ٹریک پر طے کیا جب کہ حارث نے ریتیلے راستے پر چل کر طے کیا تب؟
تب ہمارا جواب ہوگا “حارث”
لیکن ہمیں معلوم ہوا کہ فہد کی عمر 50 سال ہے جب کہ حارث کی عمر 25 سال تب؟
ہم دوبارہ کہیں گے کہ “فہد ”
مگر ہمیں یہ بھی معلوم ہوا کہ حارث کا وزن 140 کلو ہے جب کہ فہد کا وزن 65 کلو تب؟
تب ہم کہیں گے “حارث”
جوں جوں ہم فہد اور حارث سے متعلق زیادہ جان لیں گے ان میں سے کون بہتر ہے ان سے متعلق ہماری رائے اور فیصلہ بھی بدل جائے گا.
ہم بہت سطحی چیزیں اور بہت جلدی میں رائے قائم کرتے ہیں جس سے ہم خود اور دوسروں کے ساتھ انصاف نہیں کر پاتے ہیں.
اسی طرح خود کو دوسروں کے ساتھ تقابل کرتے ہوئے بھی ہم میں سے بہت سارے اسی سطحیت کا شکار ہو کر مایوس ہو جاتے ہیں
حالانکہ
ہر ایک کا ماحول مختلف ہوتا ہے
مواقع مختلف ہوتے ہیں
زندگی مختلف ہوتی ہے
وسائل مختلف ہوتے ہیں
مسائل مختلف ہوتے ہیں
آپ
اپنے کسی ہم عمر سے کسی کام میں پیچھے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ
کامیاب اور آپ ناکام ہیں، وہ افضل اور آپ کمتر ہیں،ممکن ہے آپ کو میسر
مواقع، ظروف اور درپیش حالات کو دیکھا جائے تو آپ ان سے بہت بہتر ہوں.
زندگی کی دوڑ میں خود کو کبھی کمتر نہ سمجھو،احساس کمتری شکست کی پہلی سیڑھی ہے.