چھ باتیں ایسی ہیں جن سے جاھل پہچانا جاتا ہے
– ایک غضب سے یعنی ہر خلاف طبع بات پر غضبناک ہو جائے خواہ وہ کسی انسان کی طرف سے پیش آئے یا کسی جانور وغیرہ کی وجہ سے۔
– دوسری بے فائدہ کلام ۔ عقلمند کو لائق نہیں کہ بے فائدہ گفتگو کرے بلکہ اسے مفید بات ہی کرنی چاہیے خواہ دنیا کے فائدے کی ہو یا آخرت کے فائدے کی
– تیسری بے محل مال صرف کرنا یعنی یہ بھی جہالت کی علامات میں سے ہے کہ مال ایسی جگہ لگائے جہاں پر کوئی اجر یا فائدہ حاصل نہ ہو
– چوتھی علامت یہ ہے کہ ہر کسی کے پاس راز کی بات کہتا پھرے
– پانچویں یہ کہ ہر کسی پر اعتماد کر بیٹھے
– چھٹی یہ کہ اپنے دوست اور دشمن میں امتیاز نہ کر پائے یعنی مناسب تو یہ تھا کہ آدمی اپنے دوست کو پہچان کر اس کی موافقت اختیار کرے اور دشمن کو پہچان کر اس سے بچنے کی کوشش کرے اور انسان کا ازلی دشمن تو شیطان ہے لہذا کسی بات میں بھی اس کا کہا نہ مانے
تنبیہ الغافلین
صفحہ: 266
باب: زبان کی حفاظت