يَا أَيُّهَا
النَّاسُ إِنْ كُنْتُمْ فِي رَيْبٍ مِنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ
تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُضْغَةٍ مُخَلَّقَةٍ
وَغَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِنُبَيِّنَ لَكُمْ ۚ وَنُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا
نَشَاءُ إِلَىٰ أَجَلٍ مُسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوا
أَشُدَّكُمْ ۖ وَمِنْكُمْ مَنْ يُتَوَفَّىٰ وَمِنْكُمْ مَنْ يُرَدُّ إِلَىٰ
أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلَا يَعْلَمَ مِنْ بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئًا ۚ وَتَرَى
الْأَرْضَ هَامِدَةً فَإِذَا أَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ
وَأَنْبَتَتْ مِنْ كُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ {5}ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ
وَأَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَأَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ {6} وَأَنَّ
السَّاعَةَ آتِيَةٌ لَا رَيْبَ فِيهَا وَأَنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مَنْ فِي
الْقُبُورِ {7}
22. Al-Hajj –
Verse (5-7)
لوگو، اگر
تمھیں دوبارہ جی اٹھنے کے بارے میں کچھ شک ہے تو غور کرو
کہ ہم نے
تمھیں مٹی سے پیدا کیا ہے، پھر نطفے سے، پھر خون کے لوتھڑے سے، پھر گوشت کی
بوٹی سے، جو پوری بھی ہوتی ہے اور ادھوری بھی۔ اِس لیے کہ تم پر کچھ
حقائق واضح کریں (جو تم کو سمجھنے چاہییں)۔ ہم جو چاہتے ہیں، ایک مقرر مدت
تک رحموں میں ٹھیرائے رکھتے ہیں۔ پھر ایک بچے کی صورت میں تمھیں نکال لاتے ہیں۔
پھر ایک وقت دیتے ہیں کہ تم اپنی جوانی کو پہنچو۔اور تم میں سے کوئی پہلے
ہی بلا لیا جاتا ہے اور کوئی (بڑھاپے کی) نکمی عمر کو پہنچایا جاتا ہے کہ وہ
بہت کچھ جاننے کے بعد پھر کچھ بھی نہیں جانتا۔ اِسی طرح زمین کو دیکھتے ہو
کہ خشک پڑی ہے۔ پھر جب ہم اُس پر پانی برسا دیتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے اور
ابھرتی ہے اور ہر طرح کی خوش منظر چیزیں اگاتی ہے۔یہ سب اِس لیے کہ اللہ ہی
پروردگار حقیقی ہے اور اِس لیے کہ وہی مردوں کو زندہ کرتا ہے اور اِس لیے کہ وہ ہر
چیز پر قادر ہے۔
اور اِس لیے
کہ قیامت آ کر رہے گی، اُس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں ہے، اور اِس لیے کہ اللہ اُن
سب کو ضرور اٹھائے گا جو قبروں میں پڑے ہیں۔