*الجواب باسم ملھم الصواب*
اگر آدمی وطن سے کم از کم سوا ستہتر (77.25) کلو میٹر دور سفر پر ہے اور وہاں اس نے اقامت یعنی پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت نہیں کی ہے تو اس کے حق میں سنتوں کی ادائیگی کے سلسلے میں حکم شرعی یہ ہے کہ اگر حالت فرار یعنی دوڑ دھوپ کی حالت میں ہے تب تو رخصت ہے، اگر حالت قرار واطمینان میں ہے تب پڑھ لینی چاہئے، ہاں اگر کسی دن کسی وجہ سے نہ پڑھ سکے تو گناہ نہیں ہے؛ باقی کوشش بہرحال پڑھنے ہی کی ہونی چاہئے۔
*دلیل ما قلنا*
فی ادرالمختار مع الشامی
ویأتي المسافر بالسنن إن کان فی حال أمن وقرار وإلا بأن کان فی خوف وفرار لایأتی بہا ہو المختار، لأنہ ترک لعذر ، ۔۔۔۔۔ ، قیل إلا سنة الفجر
(ص613 ج 2 )
فقط واللہ اعلم بالصواب
✍️محمودالحسن غفرلہ