حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ قیامت میں تمام حقوق والوں کو انکے حقوق دلائے جائیں گے حتی کہ سینگ والی بکری نے اگر بے سینگ بکری کو مارا تھا تو بے سینگ بکری کو سینگ والی بکری سے بدلہ دلایا جائے گا ۔ اس لئے بندے کو چاہیے کہ وہ اپنے جھگڑے والوں کو راضی کرنے کی کوشش کرے کیونکہ بندے کا معاملہ اگر اللہ کے ساتھ ہے تو وہ رحیم ہے معافی مانگنے پر بخش دیتا ہے ۔ البتہ اگر معاملہ بندہ کا بندے کے ساتھ ہوگا تو لازمی طور پر اپنے حق کا مطالبہ کرے گا جس میں توبہ استغفار کچھ فائدہ نہیں دیتے جب تک کہ صاحب حق راضی نہ ہو ۔ اگر اسے راضی نہ کر سکا تو قیامت کے دن اس کی نیکیوں سے اپناحق وصول کرے گا جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے
تنبیہ الغافلین
باب توبہ کا بیان
صفحہ 147