حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا جو کثرت سے ہنستا ہے اس کی ہیبت جاتی رہتی ہیں- جو مزاح کرتا ہے اس کا مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ جو کسی کام کو بکثرت کرتا ہے اسی میں مشہور ہو جاتا ہے – جس کا کلام زیادہ ہوگا اس کی غلطیاں زیادہ ہوں گی اور جس کی غلطیاں زیادہ ہوگی اس کی حیا میں کمی ہو جاتی ہے۔ اور جس کی حیا کم ہو اس کے تقویٰ میں کمی ہوگی اور جس کا تقوی کم ہو اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے اور جس کا دل مر گیا اس کے لئے آگ ہی بہتر ہے ۔
تنبیہ الغافلین
باب ہنسی: ترک کرنا
صفحہ 249