آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سات طرح کے آدمی ہوں گے۔ جن کو اللہ اس دن اپنے سایہ میں جگہ دے گا۔ جس دن اس کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا۔
اول
انصاف کرنے والا بادشاہ،
دوسرے
وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا،
تیسرا
ایسا شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے،
چوتھے
دو ایسے شخص جو اللہ کے لیے باہم محبت رکھتے ہیں اور ان کے ملنے اور جدا ہونے کی بنیاد یہی «للهى» ( اللہ کے لیے محبت ) محبت ہے،
پانچواں
وہ شخص جسے کسی باعزت اور حسین عورت نے ( برے ارادہ سے ) بلایا لیکن اس نے کہہ دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں،
چھٹا
وہ شخص جس نے صدقہ کیا، مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا۔
ساتواں
وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور ( بے ساختہ ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔
صحیح بخاری 660.
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاهِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاهِیمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ،
اَللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی إِبْرَاهِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاهِیمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ