اپنے گذشتہ گناہوں کی فکر رکھیں کیونکہ وہ گناہ ہو چکے ہیں مگر معافی کا کچھ پتہ نہیں لہذا ان کی ہر وقت فکر رہنی چاہیے
نیکیاں کتنی بھی ہو مگر ان کے مقبول ہونے کا یقین نہیں – اس چیز کی فکر کریں کہ مزید نیکیاں کرلوں۔
اپنی گزشتہ زندگی کا تو علم ہے کہ کیسے گزری مگر باقی کا کچھ پتہ نہیں اس چیز کی فکر کریں کہ زندگی اچھے کاموں اور عبادات میں گزر جائے
یہ تو یقین ہے کہ اللہ پاک نے جنت اور دوزخ دو ٹھکانے بنائے ہیں مگر ہمارا ٹھکانہ کونسا ہے پتہ نہیں۔ فکر کریں کہ اللہ پاک ہمیں ہدایت کے راستے پر چلائیں اور اس کے لیے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں۔
یہ پتا نہیں کہ اللہ پاک آدمی سے راضی ہیں یا ناراض۔ اس لئے فکر کریں کہ اچھے کام کیے جا سکیں جن سے اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل ہو
تنبیہ الغافلین
صفحہ 245