و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
(۱) وضوء کرنے کے بعد برہنہ ہونے سے وضوء نہیں ٹوٹتا۔(۲) شرمگاہ پر نگاہ پڑنے سے بھی وضوء نہیں ٹوٹتا ہے ۔ (۳) صرف انڈر وئیر پہننے سے بھی وضوء نہیں ٹوٹے گا۔ (۴) اگر نامحرم کی طرف بھول کر یا جان بوجھ کر دیکھ لیا ، تو اس سے بھی وضوء نہیں ٹوٹے گا؛ البتہ قصدا نامحرم کو دیکھنا جائز نہیں ہے ۔ (۵) وضوء کی حالت میں برہنہ تصاویر دیکھنے سے وضوء نہیں ٹوٹتا ہے ؛ البتہ برہنہ تصاویر دیکھنا ناجائز و حرام ہے۔
ب) جسم کا وہ حصہ جس کا چھپانا ضروری ہے اسے “ستر” کہتے ہیں، مرد کا ستر ناف کے متصل نیچے سے گھٹنوں تک ہے، گھٹنے ستر میں داخل ہیں، جس کا چھپانا عام حالات اور نماز میں ضروری ہے۔ جب کہ عورت کے چہرے، دونوں ہتھیلیوں اور دونوں قدموں کے علاوہ سارا جسم اس کا” ستر” ہے، پس نماز کے دوران اگر مرد و عورت کے اعضائے مستورہ میں سے کسی عضو کا ایک چوتھائی حصہ ظاہر ہو گیا اور ایک رکن کی ادائیگی کی مقدار (تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار) کھلا رہا تو نماز فاسد ہو جائےگی ۔ البتہ اگر نماز کی ابتدا سے ستر کا ایک چوتھائی حصہ کھلا رہا تو نماز کی نیت اور نماز باطل ہوجائے گی اور ستر چھپاکر دوبارہ نئے سرے سے نیت کرکے نماز ادا کرنا لازم ہوگا ۔ اور اگر نمازی کے اپنے عمل سے دورانِ نماز عضو مستور کا ایک چوتھائی حصہ یا اس سے کم کھل گیا تو تماز فوراً فاسد ہوجائے گی اور اس صورت میں ستر کا ایک رکن کی مقدار تک کھلا رہنا شرط نہیں۔
فقط و اللہ اعلم۔
مفتی ڈاکٹر سلمان صاحب