✍محمداشفاق مدنی
یاد رہے فیس بک پر جاری سرگرمیاں بھی نامہ اعمال کا حصہ ہیں ہر ہر جملہ ، پوسٹ اور ویڈیو دفتر اعمال میں شامل ہو رہی ہے یقینا ہر انسان نے اللہ جل و علا کے حضور پیش ہونا اور اپنے اعمال نامہ کا حساب دینا ہے
لھذا گناہ پر مبنی تحریر ،پوسٹ یا ویڈیو جس میں الزام تراشی ،غیبت ،بہتان ،جھوٹ اور فحاشی ہو اسے شیئر و لائیک کرنے سے بچیں اور نا ہی اس پر کومنٹس کریں کیونکہ کومنٹس کرنے سے بھی یہ گناہ وائرل ہو گا
کچھ لوگوں نے اپنی آخرت برباد کرنے کے واسطے سوشل میڈیا(فیس بک ،ٹیوٹر وغیرہ ) کو ہنسی مذاق اور وقت پاس(ضائع) کرنے کاذریعہ بنا رکھا ہے آپ ایسے احمقوں کی منفی سرگرمیوں کا حصہ ہرگز ہرگز
نہ بنیں اپنے وقت کی قدر کریں اللہ جل و علا اور اس کے پیارے نبی صلی اللہ وعلیہ والہ و سلم کی اطاعت میں اپنے قیمتی لمحے بیتائیں یہی عقلمندی ، دانشمندی اورسعادتمندی ہے ۔۔
اگر میری یہ مختصر تحریر سمجھ نا آئے تو قرآن مجید فرقان حمید کے یہ مبارک الفاظ پڑھیں شاید نفس اپنی شرارتوں سے باز آ جائے
فمن یعمل مثقال ذرة خیریرہ و من یعمل مثقال ذرة شریرہ۔۔۔
ترجمہ : جو ایک ذرہ برابر بھلائی کرے اسے دیکھے گا
اور جو ایک ذرہ برابر برائی کرے اسے دیکھے گا ۔۔۔
فائدہ اسی میں ہے کہ سچی توبہ کر لیں اور اگر کسی مسلمان کی دل آزاری کی اور حقوق تلف کیے تو اس سے بھی معذرت کر لیں بے شک اللہ کریم سچی توبہ کرنے والوں کو معاف فرمانے کے ساتھ ساتھ اپنی محبت سے بھی نوازتا ہے۔۔۔!!