*مسئلہ #06*
*والدین کے آپس میں اختلافات کی صورت میں والد کا ساتھ دوں یہ والدہ کا؟*
*سوال:*
میرے والدین میں آپس میں ناراضگی ہے۔ بُہت زیادہ سخت اختلافات ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ دونوں علیحدہ علیحدہ ہو گئے ہیں۔ میرا یہ مسئلہ ہے کہ اگر میں والدہ کا ساتھ دیتا ہوں تو والد ناراض ہو جاتے ہیں، اگر میں والد کے ساتھ بولتا ہوں تو والدہ صاحبہ ناراض ہوجاتی ہیں۔ یہاں تک کہ مُجھے گھر سے نکالنے پر آجاتے ہیں۔ مجھے یہ بتائیں کہ میں والدہ کی خدمت کرتا رہوں یہ والد کی؟ میرے چار بھائی ہیں جو مجھ سے چھوٹے ہیں، وہ ماں کے ساتھ ہیں۔ جو بڑے ہیں وہ والد کے ساتھ ہیں۔والدہ کا خرچہ کوئی نہیں دیتا۔ میں نے اپنی سمجھ سے یہ وعدہ اللّٰہ سے کیا ہے کہ اللّٰہ کے بعد میری والدہ ہی سب کچھ ہیں۔ آیا میں یہ سب کچھ ٹھیک کر رہا ہوں؟
*جواب:*
آپ کے والدین کے اختلافات بُہت ہی افسوس ناک ہیں۔ اللّٰہ تعالیٰ ان کو سمجھ عطا فرمائے۔ آپ ایسا ساتھ تو کسی کا بھی نہ دیں کہ دوسرے سے قطع تعلق ہو جائے۔ دونوں سے تعلق رکھیں اور اِن میں سے جو بھی بدنی یہ مالی خدمت کا محتاج ہو اُس کی خدمت کریں۔ ادب و احترام دونوں کا کریں۔ اگر ان میں سے ایک، دوسرے کی خدمت سے یا اس کے ساتھ تعلق رکھنے سے ناراض ہوتا ہو، تو اُس کی پروا نہ کریں۔ نہ کسی کو پلٹ کر جواب دیں، چونکہ آپ کی والدہ بوڑھی بھی ہیں اور ان کا خرچ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں۔ اِس لئے ان کی جانی اور مالی خدمت کو سعادت سمجھیں۔