*سبق نمبر : 65*
سننِ نماز
نماز میں جو امور سنت ھیں ۔ ان کو ادا کرنے سے نماز کامل ھو جاتی ھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے قریب تر ھو جاتی ھے۔ اور وہ سنن مندرجہ ذیل ھیں
*1* . تکبیر تحریمہ کے وقت نمازی کا ، سر کو جھکائے بغیر ، سیدھا کھڑا ھونا اپنے ۔
*2* .تکبیر تحریمہ سے پہلے ہاتھوں کو کانوں کے برابر اُٹھنا۔
*((نوٹ))*
عورت ہاتھ کندھوں تک اٹھائے گی۔
*3* . ہاتھ اٹھاتے وقت ہتھیلیوں اور انگلیوں کا اندرونی حصہ قبلہ کی طرف رکھنا۔
*4* . ہاتھ اٹھاتے وقت انگلیوں کو اپنے حال پر چھوڑنا ۔ نہ ھی اچھی طرح بند کرنا اور نہ ھی خوب کھولنا۔
*5* . دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھتے ھوئے ناف کے نیچے رکھنا۔
*((نوٹ))*
عورت ہاتھوں کو سینے پر رکھے گی۔
*6* . دائیں ہتھیلی کے اندرونی حصے کو بائیں ہتھیلی کے پشت پر رکھنا اور انگوٹھے اور شہادت والی انگلی کے ساتھ کلائی کے گرد حلقہ بنانا۔
*7* .ناف کے نیچے ہاتھ رکھنے کے فوراً بعد ثناء پڑھنا
*8* . سورۃ فاتحہ سے پہلے تعوّذ (اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم )پڑھنا۔
*9* . سورہ فاتحہ سے پہلے ہر رکعت میں تسمیہ (بسم اللہ الرحمٰن الرحیم) پڑھنا۔
*10* . سورہ فاتحہ سے فارغ ھونے کے بعد آھستہ سے آمین کہنا۔
*11* . قیام کی حالت میں دونوں پاؤں کے درمیان چار انگل کا فاصلہ رکھننا۔
*12* . ظہر و فجر میں فاتحۃ کے بعد *طِوال المفصل* (حجرات تا بروج) ، عصر و عشاء میں *اوساط المفضل**
( بروج تا لم یکن )اور مغرب میں *قصار* *المفضل* (لم یکن تا والناس) پڑھنا۔
*13* . فجر میں پہلی رکعت کو دوسری رکعت سے لمبا کرنا
*14* . رکوع کی تکبیر کہنا۔
*15* . رکوع کی حالت میں دونوں ہاتھوں کے ذریعے دونوں گھٹنوں کو پکڑنا۔ اس حال میں کہ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں خوب کھلی ھوئی ھوں۔
*16* . رکوع کی حالت میں سر ، پیٹھ اور سرین تینوں ایک سیدھ میں ھوں۔
*17* . رکوع میں کم از کم تین بار “سبحان ربی العظیم ” کہنا۔
*18* .رکوع کی حالت میں بازوؤں کو پہلوؤں سے جدا رکھنا۔
*19* ۔رکوع سے سر اٹھاتے ھوئے امام کا
“سمع اللہ لمن حمدہ”
کہنااور *مقتدی* کا
“ربنا ولک الحمد”
کہنا اور *منفرد* کا دونوں کو کہنا۔
*20* . سجود کی تکبیر کہنا
*21* .سجدے میں جاتے وقت پہلے گھٹنے ، پھر ہاتھ ، پھر ناک اور آخر میں پیشانی رکھنا۔
*22* .سجدے سے اٹھنے کیلئے تکبیر کہنا
*23* .سجدے سے دوسری رکعت کی طرف اٹھاتے ھوئے نہ بیٹھنا اور نہ ھی زمین پر سہارا لینا ۔
*((نوٹ))* عذر کی صورت میں زمین پر ہاتھ سے سہارا لیا جا سکتا ھے
*24* . جلسہ میں دونوں ہاتھوں کو رانوں پر رکھنا۔جیسا کہ تشھد میں رکھے جاتے ھیں۔
*25* . تشھد میں بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر بیٹھنا اور دائیں پاؤں اس طرح کھڑا کرنا۔ کہ اس کی انگلیاں قبلہ رخ ھوں
*((نوٹ))*
عورت تشھد میں اپنی سرین پر اس طرح بیٹھے گی۔ کہ دونوں ران زمین پر رکھے گی۔دونوں پاؤں دائیں طرف نکالے گی۔ اس سارے عمل کو “تورک” کہتے ھیں۔
*26* ۔ تشھد میں” اشھد ان لا الہ الا اللہ ” ادا کرتے وقت شھادت کی انگلی” لا الہ” پر اٹھانا اور” الا اللہ” پر نیچے رکھنا۔
*28* .ظھر ، عصر ، عشاء کے فرائض کی آخری دو رکعتوں میں اور مغرب کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کا تلاوت کرنا۔
*28* .قعدہ اخیر میں درودشریف پڑھنا۔
*29* . درودشریف کے بعد مسنون دعاؤوں میں سے کوئی دعا مانگنا۔
*30* .سلام پھیرتے وقت دائیں بائیں چہرے کو گھمانا۔
*31* .ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف منتقل ھوتے ھوئے امام کا تکبیرات بلند آواز سے کہنا اور مقتدی کا آھستہ آواز سے کہنا ۔ اسی طرح سلام بھی۔
*32* . امام کا سلام پھیرتے وقت (سلامتی کی دعا میں) مقتدیوں ، کراما کاتبین اور نیک جنوں کی نیت کرنا
*مقتدی* کا امام کی جانب سلام پھیرتے وقت مذکورین کے ساتھ ساتھ امام کی بھی نیت کرنا
اور *منفرد* کاصرف کراما کاتبین کی نیت کرنا۔
*33* . دوسرے سلام میں آواز کو پہلے سلام کی بنسبت پست رکھنا۔
*34* . پہلے دائیں جانب پھر بائیں جانب سلام پھیرنا۔
*35* . مقتدی کے سلام کا امام کے سلام کے ساتھ ملا ھوا ھونا۔
*36* .مسبوق کا امام کے دونوں سلاموں کا انتظار کرنا ۔ امام کے فارغ ھونے کے بعد مسبوق کا اٹھنا۔
*(تمت سنن الصلاۃ بفضلہ تعالیٰ)*
مفتی محمود الحسن لاہور