واک کیلئے وقت نہیں ملتا، آج صبح سوچا کیوں نا آفس پیدل چلا جاؤں، ورزش بھی اور خوبصورت موسم سے بھی لطف اندوز ہوجاؤں، F-10/3 گلی # 3 سے نکلتے ہووے ایک ٹیکسی والا روکا مجھے آواز دی، قریب جاکر اسنے پوچھا کہا جارہے ہو میں نے کہا دفتر، کہتا ہے مالی حالات ٹھیک نہیں؟ میں نے کہا نہیں الحمداللہ بس اپنی مرضی سے پیدل جارہا ہوں، مطلب انکا یہ تھا اگر پیسو کا مسلہ ہے میں فری چھوڑ کے آتا ہوں، شکریہ ادا کیا اسکا اور دل ہی دل میں اسے دعایئں بھی دی کہ ایسے نیک لوگ بھی ہیں جو اپنے ارد گرد لوگوں کا خیال رکھتے ہیں، احساس رکھتے ہیں، ایسے لوگوں کی وجہ سے اللّه کی رحمتیں قائم ہیں ہم پر ورنہ اجکل ایک دوسرے کیلئے احساس اور دکھ درد کی شدید کمی ہے، نفسہ نفسی ہر طرف، زندگی کو صرف پیسہ کمانے کا مقصد بنایا ہوا ہے
یہاں ایک بات اور بتاؤں آپکے پاس گاڑی ہو یا موٹر سائیکل ہمیشہ چلتے پھرتے دوسروں کیلئے آسانی کا سبب بنے، دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنا، اچھائی کرنا در اصل اپنے لئے آسانی پیدا کرنا ہے، ہر وقت اس بات کو بہانہ نہ بناۓ کے حالات ٹھیک نہیں، حالات ٹھیک ضرور نہیں لیکن اچھی نیت والوں کیلئے اللہ حالات خود ہی ٹھیک بنا دیتا ہے، اور حفاظت کرنے والا بھی وہی ذات ہے۔
اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہر شہر میں موجود ہوتے ہیں، بات صرف احساس اور انسانیت کی ہے: