بیوی نے موبائل پر پردیسی شوہر کو میسج کیا۔۔۔۔
..کیسے ہیں آپ کیا کر رہے ہیں؟ آپکی بہت یاد آ رہی تھی
جواب نہ آنے پر دس منٹ بعد
..آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔۔بیزی ہیں کیا آپ
بیس منٹ بعد۔۔۔
کیوں جواب نہیں دے رہے کال بھی کر رہی ہوں پھر بھی،،،ناراض ہیں کیا۔۔۔پلیز بتائیں ..میرا دل ڈوب رہا ہے
آدھے گھنٹے بعد۔۔۔۔۔
آپ خیریت سے ہین؟موبائل آپ کے پاس نہیں کیا؟ کچھ تو بولیں۔۔مجھ سے یہاں کچھ کام بھی نہیں پو پا رہا گھبراہٹ کے مارے۔۔۔
پینتالیس منٹ بعد
سنئیے اگر ناراض ہیں تو مجھے بتائین کیس بات پر ہیں۔۔۔اور ایسی سزا کیوں دے رہے ہیں،،اگر مجھ سے مذاق کر رہے ہین تو پلیز
ایسا
نہ کریں۔۔آپ نہیں جانتے میری کیا حالت ہو رہی ہے،،،اب تو آنسو بھی آنکھوں
میں آ گئے ہیں۔۔آپکی امی دیکھیں گی تو کیا جواب دوں گی۔۔۔
ایسا تو آج تک نہیں ہواکہ آپ نے جواب دینے میں اتنی دیر لگا ئی ہو۔۔۔سب ٹھیک تو ہے؟؟۔۔۔
ایک گھنٹے بعد بیوی کے مابائل پر میسج آیا۔۔۔نمبر اسکے شوہر کا تھا۔۔۔کانپتے پاتھوں سے میسج کھولا
لکھا تھا۔۔۔
سوری
مائی ڈیر آئی ایم رئیلی سوری۔۔۔بورڈ میٹنگ میں تھا باس کے ساتھ۔۔۔۔میٹنگ
کچھ زیادہ لمبی ہو گئی۔۔۔۔باس کے سامنے موبائل نہیں نکال سکتا تھا۔۔۔اب فری
ہو کر
ریپلائی کر رہا ہوں۔۔۔۔مس یو مائی ڈیئر۔۔۔
بیوی
نے جھلملاتی آنکھوں سے میسج پڑھا ۔۔ایک دم اسکے چہرے پر مسکان گئی۔۔۔ہاتھ
سے آنسو صاف کیئے اور بے اختیار موبائل کی سکرین چوم لی
دوسرا منظر
بیوی کے موبائل پر میسج آیا پردیسی شوہر کا۔۔۔
کیسی ہو مائی ڈیئر وائف۔۔اج آفس کا آف ہے۔۔موسم بھی اچھا ہے اور موڈ بھی تم بہت یاد آ رہی ہو۔۔
دس منٹ بعد۔۔۔
کیا ہوا ریپلائی نہیں کیا۔۔سو رہی ہو کیا۔۔۔مگر یہ کوئی سونے کا ٹائم تو نہین۔۔پاکستان میں بارہ بج رہے ہوں گے۔۔۔جلدی ریپلائی کرو۔۔۔
بیس منٹ بعد۔۔۔۔
مجھے معلوم ہے تم نے موبائل ادھر ادھر رکھ دیا ہوگا اور اب ڈھونڈھ رہی ہو گی۔۔ہائو کیئر لیس یو آر۔۔۔
آدھے گھنٹے بعد
یو نو میرے دوستوں کی وائف ایک منٹ نہیں لگاتی میسج کا ریپلائی کرنے میں مگر تم۔۔۔۔۔کتنا اچھا موڈ تھا میرا۔۔۔سب خراب کر دیا تم نے۔۔
پر تمہیں کیا فکر یہان پردیس میں ۔میں تم کو کتنا مس کرتا ہین۔۔۔
پینتالیس منٹ بعد۔۔۔۔
اٹس
انف نائو۔۔۔تم نہیں جانتی کہ کوئی میری بات کا جواب نہ دے تو مجھے کتنی
کوفت ہوتی ہے اور تم تو میری بیوی ہو۔۔۔غلطتی میری ہے جو تم سے محبت کا
اظہار کرتا رہتا ہوں۔۔۔۔یو آر گوئینگ بیونڈ یور لمٹ۔۔۔
ایک گھنٹے بعد۔۔۔۔۔۔
بھاڑ میں جائو تم۔۔۔تم جس گھر سے آئی ہو وہاں شائد یہ چھوٹی چھوٹی باتیں سکھائی نہیں جاتی ہوں گی۔۔۔
اب اگر میرا میسج پڑھو تو ریپلائی مت کرنا۔۔۔بس ابا اور امی جان کو میرا سلام کہہ دینا۔۔۔۔۔
شوہر
کے موبائل کی سکرین جگمگا اٹھی۔۔۔غصے سے بھرے شوہر نے فون اٹھایا۔۔۔نمبر
اسکی بیوی کا تھا۔۔۔۔اسکا چہرہ لال ہو گیا۔۔۔میسج اوپن کیا
میرے
پیارے ہسبنڈ۔۔۔امی کو رات سے ٹمپریچر ہے۔۔آپ کو انفارم نہیں کیا کہ آپ
پریشان ہوں گے۔۔۔ڈاکٹر کو بلا لیا تھا۔۔۔ماتھے پر پانی کی پٹیان رکھنے کا
کہہ کر گئے تھے
گھر پر میرے سوا یہ کام کون کرتا۔۔آپکی امی کے پاس تھی۔۔۔اسی لئے آپ کے میسجس نہ دیکھ سکی۔۔
امی کو اب کچھ آرام ہے۔۔۔
آپ ناراض مت ہوں پلیز۔۔۔
یقینا یہ میری غلطی ہے۔۔۔۔مجھے موبائل ساتھ رکھنا چاہئئے تھا۔۔۔
مگر میں جس گھر سے آئی ہوں وہاں مجھے موبائل ساتھ رکھنے کی عادت ہی نہیں تھی۔۔
آئی ایم سوری۔۔۔۔۔۔
شوہر نے میسج پڑھا اور دور کہیں خلائوں میں کھو گیا۔۔۔۔