تین چیزیں ہیں اسلام کی جنہیں موالید ثلاثہ کہا جاتا ہے۔
شریعت
طریقت
سیاست
یہ تین چیزیں اکھٹی ہوں گی تو اسلام بنے گا۔
شریعت : راستہ ہے
راستہ ہی نہ ہو تو چلو گے کہاں پر!
طریقت : راستے پہ چلنے کے اصول
راستہ ہو مگر چلنے کا ڈھنگ ہی نہ ہو تو چلو گے کیسے!
سیاست: راستے میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کا نام سیاست ہے۔
اب آپ ایک راستہ میں جارہے ہیں آگے ایک مشکل مرحلہ درپیش آگیا،پتھریلی زمین آگئی، جھاڑیاں آگئیں ایسے مواقع پہ کلہاڑی، ڈنڈے کا استعمال بھی ضروری ہوتا ہے اور جب ان چیزوں کو استعمال کیا جائے گا تو شوروغوغا تو پیدا ہوگا۔۔۔
ان تینوں چیزوں کے بعد اعتدال آئے گا۔۔۔
اگر صرف شریعت ہے اور طریقت اور سیاست معاون نہیں تو نفس شریعت سے وابستہ آدمی تنگ نظر ہوا کرتا ہے۔۔۔
اور اگر صرف طریقت ہو شریعت اور سیاست ساتھ نہ ہو تو پھر بند حجروں کی جانب سفر ہوگا جو کہ رہبانیت کہلاتی ہے اور یہ بات اسلام کے مزاج سے ہی مطابقت نہیں رکھتی۔
اور اگر سیاست محضہ ہو اور طریقت وشریعت اسکے ہمراہ نہ ہو تو یہ تکبر پیدا کرتی ہے ۔
ان اصولوں کی بنیاد پر ہمیں آگے بڑھنا ہے
بیان :قائد جمعیۃ امام سیاست مولانا فضل الرحمٰن حفظہ اللہ