حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایا میرے بیٹے! حسد سے بہت بچو کہ اس کا اثر تیرے اندر پہلے ظاہر ہو گا اور تیرے دشمن کے اندر بعد میں۔ ( نقصان بہر صورت تمہارا ہی ہے)
فقیہ رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں ہیں کہ حسد کرنے والا پانچ آفتوں میں مبتلا ہو جاتا ہے:
– مسلسل غم کی کیفیت
– ایسی مصیبت جس پر کوئی اجر نہیں
– ایسی قابل مذمت حالت جس پر کبھی تحسین نہیں
-اللہ تعالی حسد کرنے والے پر ناراض ہوتے ہیں
-توفیق کے دروازے اس پر بند ہو جاتے ہیں
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ کچھ لوگ اللہ تعالی کی نعمتوں کے دشمن ہیں ۔ عرض کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) ! وہ کون لوگ ہیں ؟ ارشاد فرمایا جو اللہ تعالی کی دی ہوئی نعمتوں کی وجہ سے دوسروں پر حسد کرتے ہیں
تنبیہ الغافلین
باب حسد
صفحہ 220