تربیت کی کمی میں ہی سب وجوہات آ جاتی ہیں اگر بچیوں کی تربیت دین کے احکامات کے مطابق ہو گی خوف خدا یقینن اس کے دل میں ہوگا اور وہ اللہ کی ناراضگی سے بچنے کے لیے ایسا لباس کبھی بھی زیب تن نہیں کرے گی جو اسے درندہ صفت مردوں کی ہوس کا شکار بننے کی وجہ بنے مردوں کی اس درندگی میں بھی تربیت کی کمی کار فرما ہے جو مرد اپنے انسان ہونے اور ہوس کا غلام بن کر جانور بن جانے سے خود کو روک نہ سکے وہاں بھی انگلی تربیت پر ہی اٹھے گی ہمارا المیہ یہی ہے کہ آج کے دور میں اکثر والدین کے پاس اپنی اولاد کو صہیح اور غلط میں تفریق سکھانے کے لیے وقت ہی نہیں عدالتی نظام کو چلانے والوں کی تربیت بھی اگر جائز ناجائز کے فرق کو جان کر ہوئ ہو گی تو اس کے دل میں مخلوق کا درد ہو گا اس درد کے تحت کیےگئے اسکے ہر فیصلے اور قانون سازی میں بہتری کی صورت نظر آئے گی ہر جگہ پر تربیت کی کمی ہی آڑے آتی ہے