سوال :بیت الخلاء کے حوالے سے شرعی آداب واحکام کی وضاحت فرمائیں۔
جواب
*۱* . ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے۔ جہاں لوگوں کی نگاہ نہ پڑھے۔ اور نہ مناسب آوازیں لوگوں کو سنائی دیں
اور نہ ھی لوگوں کو بدبو ۔
*۲* . نرم اور ڈھلوان زمین کا انتخاب کیا جائے۔ تاکہ پیشاب کی چھینٹیں نہ پڑیں اور پیشاب واپس پیشاب کرنے والے کی طرف نہ لُٹے۔
*۳* . بیت الخلاء میں داخل ھونے سے قبل یہ دعا پڑھے
اعوذ باللہ من الخبث و الخبائث
اگر صحراء میں قضائے حاجت کی نوبت آئے تو ستر کھولنے سے پہلے دعا پڑھے۔
*۴.* بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پہلے بائیں پاؤں اندر رکھے اور نکلتے وقت دائیں پاؤں باھر رکھے
*۵* . قضائے حاجت کے وقت بیٹھتے ھوئے بائیں پاؤں پر بوجھ ڈالے۔
*۶.* قضائے حاجت اور استنجاء کے وقت سر کو ڈھانپے۔
*۷* .کسی سوراخ میں پیشاب نہ کرے۔ کہیں کوئی حشرات الارض اس کو نقصان نہ پہنچے۔
*۸* . راستے اور قبرستان میں پیشاب نہ کرے۔ اس سے زندہ اور مردوں کو تکلیف ھوتی ھے۔
۹. ایسے سائے میں پیشاب نہ کرے جہاں لوگ بیٹھتے ہیں ۔ کیونکہ لوگوں کو تکلیف ھو گی۔
*۱۰* ۔ پھل دار درخت کے نیچے پیشاب نہ کرے۔ کیونکہ یہ پھلوں کے گرنے کی جگہ ھے۔
۱۱. قضائے حاجت کے وقت بلاعذر بات نہ کرے۔
*۱۲* . قضائے حاجت کے وقت تلاوت و ذکر ممنوع ھے ۔کیونکہ اس میں بےادبی ھے۔
*۱۳* . قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرنا ممنوع ھے۔
*۱۴* . پانی میں پیشاب کرنا ممنوع ہے
*۱۵* . غسل خانے میں پیشاب کرنا منع ہے۔
*۱۶* . کنواں ، نہر اور تالاب کے قریب پیشاب کرنا منع ھے۔
*۱۷* . ایسی جگہ پر پیشاب کرنا جہاں بےپردگی ھوتی ھو ممنوع ہے
*۱۸* . بغیر عذر کھڑے ھو کر پیشاب کرنا ممنوع ہے۔ کیونکہ اس سے کپڑوں اور بدن چھیٹیں پڑتے ھیں۔
۱۹. قضائے حاجت سے فارغ ہونے کے بعد یہ دعا پڑھے
الحمدللہ الذی اذھب عنّی الاذٰی وعافانی
مفتی محمود الحسن لاہور