سورة آل عمران ۔ آیۃ (130-136)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَةً ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ {130} وَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ {131} وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ {132} وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ {133} الَّذِينَ يُنْفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ {134} وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَنْ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللَّهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَىٰ مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ {135} أُولَٰئِكَ جَزَاؤُهُمْ مَغْفِرَةٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ {136}
ایمان والو، (آگے بھی خدا کی مدد چاہتے ہو تو) یہ بڑھتا اور چڑھتا سود کھانا چھوڑ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو تا کہ تم فلاح پاؤ۔اور اُس آگ سے بچو جو منکروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔اور اللہ اور اُس کے رسول کے فرماں بردار رہو تا کہ تم پر رحم کیا جائے۔اور اپنے پروردگار کی مغفرت اور اُس جنت کی طرف بڑھ جانے کے لیے دوڑو جس کی وسعت زمین اور آسمانوں جیسی ہے، اُن پرہیز گاروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔جو ہر حال میں خرچ کرتے ہیں، خواہ تنگی ہو یا کشادگی، اور (جن پر خرچ کرتے ہیں، اُن کی طرف سے زیادتی بھی ہوتو) غصے کو دبا لیتے اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں ـــ (یہی خوبی سے عمل کرنےd والے ہیں) اور اللہ اُن لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو خوبی سے عمل کرنے والے ہوں ــــ۔اور جن کا معاملہ یہ ہے کہ جب کوئی بدکاری اُن سے ہو جاتی ہے یا اپنے حق میں کوئی برا کر بیٹھتے ہیں تو اُنھیں اللہ یادآجاتا ہے اور وہ اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں ـــ اور اللہ کے سوا کون ہے جو گناہوں کو بخش دے ـــ اور جانتے بوجھتے اپنے کیے پر اصرار نہیں کرتے۔ یہی ہیں کہ جن کا صلہ اُن کے پروردگار کی مغفرت ہے اور وہ باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے۔ اور کیا ہی اچھا صلہ ہے یہ نیک عمل کرنے والوں کے لیے۔