1945 میں جونہی ایٹم بم پھٹا تو ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے سے بھی کم وقت میں شہر کا درجہ حرارت 4000 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا گیا
یہ درجہ حرارت رھا تو چند لمحوں کے لیے تھا لیکن پورا ھیروشیما شہر اور مُضافات میں تمام جاندار جل کر خاکسترھو گئے حتی کہ عمارتیں تک پِگھل گئیں 😢
بم پھٹنے کے ایک سیکنڈ کے اندر اندر تقریباً ایک لاکھ اِنسان بھاپ اور دُھواں بن کر ھوا میں تحلیل ھو گئے، کوئی جاندار زندہ نہیں بچا- ھیروشیما پر بسنے والے اِنسان صفحہ ھستی سے مٹ گئے- جو بچ گئے وہ مرنے کی خواہش کر رھے تھے 💔
پورے ملک سے رابطہ ختم ھو گیا تھا
جو ایٹم بم ھیروشیما پر پھینکا گیا تھا اُس سے 4000 ڈگری سیلسیس کی حرارت خارج ھوئی تھی لیکن
اِسوقت پاکستان اور بھارت کے پاس جو نیوکلیئر بم موجود ھیں وہ 25000 سے 40000 ڈگری سیلسیس کی گرمی خارج کرنے کی قوت رکھتے ھیں-
یہ گیم محض چند سیکنڈز کی ھوگی اور کرہ ارض کے میدانوں میں صحراؤں میں جنگلوں میں پہاڑوں میں، سمندروں یا دریاوں کے پانی کی روانی میں کوئی جاندار زندہ نہیں بچے گا 😢😢
کُچھ دِکھانے کے لئے کوئی بریکنگ نیوز نہیں ھوگی اور نہ ھی کوئی دیکھنے والا….
خُدارا اِنسانیت پہ رحم کریں۔۔اور کبھی آپ لوگ بھی خدا کو یاد کر لیا کریں فیس بک پر بونگیاں مارنا ذرا کم کریں،