والد بیٹے کو پتنگ اڑانے لے گئے
بیٹا والد کو غور سے پتنگ اڑاتے دیکھ رہا تھا کہنے لگا بابا یہ دھاگے کی وجہ سے یہ مزید اوپر نہیں جا پا رہی کیا ہم اسے توڑ دیں
والد نے دھاگہ توڑ دیا پتنگ تھوڑا سا اوپر گئی پھر لہرا کر نیچے آئی اور دور کہیں گر گئی
تب والد نے بیٹے کو سمجھایا
بیٹا زندگی میں ہم جس اونچائی پر ہیں
ہمیں اکثر لگتا ہے کہ کچھ چیزیں جن سے ہم بندھے ہوئے ہیں ہمیں اوپر جانے سے روک رہی ہیں جیسے
گھر
والدین
خاندان
رشتے
ہم ان سے آزاد ہونا چاہتے ہیں اصل میں یہی وہ دھاگے ہیں جو ہمیں بلندیوں پر سنبھالے رکھتے ہیں
انکے بغیر ہم ایک بار تو اوپر جائیں گے پھر ہمارا وہی حشر ہوگا جو بن دھاگے کی پتنگ کا ہوا
“لہذا اگر تم زندگی میں بلندیوں پر بنے رہنا چاہو تو کبھی ان دھاگوں سے تعلق مت توڑنا “