back to top

Urdu Kahani – London ki Bus

میں تھکا ہارا بس میں داخل ہوا تو یہ دیکھ کہ دل کو اطمینان ہوا کہ دو سیٹیں خالی ہیں میں لپک کر ایک سیٹ پر جا بیٹھا۔
لندن کی اس مصروف شاھراہ پر بس میں بیٹھنے کےلیے جگہ مل جانا کسی غنیمت سے کم نہ تھا اور وہ بھی اس وقت جب میں کام کی تلاش میں چار گھنٹے سے مارا مارا پھر رھا تھا۔ خیر اللہ کا شکر ادا کیا اور سستانے لگا۔
چند منٹ ہی گزرے تھے کہ ایک معمر جوڑا بس میں داخل ہوا خاتون ذرا تندرست معلوم ہوتی تھیں لپک کر میرے سامنے موجود خالی سیٹ پر براجمان ہو گئی لیکن بس میں اور کوئی سیٹ خالی نہ پا کر اس کا شوہر حسرت بھری نگاہوں سے ادھر ُادھر دیکھنے لگا۔ سب اپنی اپنی مستی میں مگن رہے اور پوری بس میں سے کسی کو بھی اس بات کا خیال نہ آیا کہ ایک بوڑھا شخص کھڑا ہے 
یوں تو میں کافی تھکا ھوا تھا اور میری منزل بھی ابھی خاصی دور تھی لیکن پھر بھی نہ جانے کیوں میں نے اس بوڑھے کےلیے جگہ خالی کر دی خود اٹھ کھڑا ہوا اور اسے بیٹھنے کا اشارہ کیا اس وقت بوڑھے کی اۤنکھوں میں خوشی کی چمک دکھائی دی اور اس نے بس میں لگا ہینڈل جس کو ایک ہاتھ سے تھا مے وہ سہارا لیے کھڑا تھا چھوڑ کر مجھے سلیوٹ کیا اس عمل کے دوران وہ گرتے گرتے بچا میں نے اسے سہارہ دیکر سیٹ پر بٹھا دیا
بیٹھنے کے بعد بوڑھے نے مجھ سے پوچھا تم مقامی نہیں لگتے کس ملک سے سے تعلق رکھتے ہو میں نے کہا کہ پاکستان سے
اس نے کہا کہ پاکستان میں تو شاید مسلمان رہتے ہیں نا میں نے کہا جی پاکستان ایک مسلمان ملک ہے 
اس نے کہا کہ اسی لیے تم نے میرے لیے سیٹ چھوڑ دی کیونکہ مجھے پتہ ہے کہ تمہیں تمہارا دین اور تمہارے ملک کی روایات یہی سکھاتی ہیں ۔ یہ کہہ کر وہ اپنی بیوی کو میرے بارے میں بتانے لگ گیا کہ اسکا تعلق ایک مسلم ملک پاکستان سے ہے اور وہ بوڑھی عورت عقیدت اور محبت کی نظروں سے مجھے دیکھنے لگ گئی 
اس کی بوڑھے کی بات سن کر اور اسکی بیوی کی وہ محبت بھری نظر دیکھ کر میرا سینہ تن سا گیا اور مجھے اپنے دین کی تعلیمات اور اپنے بزرگوں کی تربیت پر رشک اۤنے لگا 
اس دن مجھے کھڑے ہوکر سفر کرنے سے جو دلی سکون ملا وہ شاید لفظوں میں بیان نہ ہو سکے اور مجھے پہلی بار اپنے پاکستانی ہونے پر فخر محسوس ہونے لگا
یہ واقعہ تحریر میں لانے کا مقصد یہ ھے کہو ہمارا چھوٹا سے چھوٹا کام خواہ وہ اچھا ھو یا برا وہ ھمارے ملک اور ھمارے پیارے دین اسلام کی تعلیمات کو ظاہر کرتا ہے اسلیے ہم سب کو کوئی بھی کام کرتے ہوئے یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہمارا یہ کام یا تو ہمارے دین اور ملک کی نیک نامی کا سبب بن رہا ہے یا پھر بدنامی کا

 

Junaid Tahir 
www.DailyTenMinutes.com

Twitter LinkedIn Facebook Blogger Blog RSS Google Plus Page

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

کرایہ دار اور انکی فیملی

وہ گرمیوں کی ایک تپتی دوپہر تھی۔ دفتر سے...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

صبح کاذب صبح صادق

Mufti Mahmood Ul Hassan: السلام علیکم استاد جی۔ صبح صادق...

Hadith: Delaying the debt

Bismillah Walhamdulillah Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah As-Salaam Alaikum...

جنازہ

ایک جنازے سے فارغ ہوتے ہی ایک بابا جی...

Hadith: Adjusting Property For Less Zakat?

Sahih Al Bukhari - Book of Obligatory Charity Tax...

اے میرے اللّٰہ

دُعا مانگ لیجئیے ‏ *اے میرے اللّٰہ* ہمارے دلوں کےاندھیروں کو  اپنے...

ایک مشہور مصنف نے ایک کاغذ پر لکھا

ایک مشہور مصنف نے اپنے مطالعے کے کمرےمیں قلم...

سیاسی لطیفہ

ایک گاؤں میں سیلاب آگیا، ایک حکومتی افسر گاؤں...

اللہ کے قُرب کا نسخہ

حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی رحمتہ اللہ علیہ پیشہ...

متعلقہ مضامین

مقبول زمرے